جب حضرت حوا اور آدم عہ اللہ کی نافرمانی کی وجہ سے زمین پر اتارے گئے تو شیطان کی ایک کامیابی تھی کہ اب وہآدم و حوا کو ایک محفوظ ماحول سے کھلے ماحول میں لے آیا تھا جہاں اس کیلئے آدم و حوا پر حملہ کرنے اور ان میں وسوسے اور فساد ڈالنے میں نہائت آسانی تھی، دوسری طرف حوا و آدم عہ نے جنت میں جو شجر ممنوعہ کھایا تو (علماء کہتے ہیں کہ یہ ممنوعہ فعل زنا تھا جس کے نتیجے میں انکے اجسام میں فساد پیدا ہوگیا اور حضرت حوا حاملہ ہوگئیں جس کو جنت برداشت
Accomodate
نہیں کرسکتی تھی اس لئے انہیں
حکم ہوا کہ تم سب اترو یہاں سے نیچے ۔اور جنت میں آدم و حوا عہ کو تین کام کاحکم دیاگیا تھا دو کرنے کے اور ایک نہ کرنے کا، مگر وہی تین کام اس دنیا میں آنے کے بعد پھیل کر 3لاکھ بن گئے اور سب احکام شریعت انہی تین کاموں کا پھیلاؤ یا تفصیلی امور ہیں)زمین پر آنے کے بعد قابیل پیدا ہوا جو مکمل زمینی آدمی نہیں تھا اور وہ غیر صالح عنصر سے پر تھا(وہ ایسا آدمی تھا کہ جس کی بنیاد جنت میں قائم ہوئی تھی جو کہ آدم و حوا کی نافرمانی کے نتیجے میں تھی،جو کہ اللہ کی رضا کے خلاف تھی اس میں شیطانی عنصر بھی شامل تھا کیونکہ شیطان کے وسوسے کے نتیجے میں پیدا ہوا تھا اس میں جنتی اثربھی تھا کیونکہ جنت میں حمل ٹھہرا تھا اور اس میں زمینی آدمی کی صفات بھی شامل تھیں کیونکہ وہ زمین پر آنے کے بعد پیدا ہوا تھا جنت میں آدم و حوا کی ساخت اور ممنوعہ کام کے کرنے کے بعد ان کے جسم میں کیا فساد برپا ہوا اس کی تفصیل بعد میں انشاءاللہ بیان کی جائے گی) زمین پر آنے کے بعداللہ نے آدم و حوا کو ہابیل عطا کیا جو کہ اللہ کے صالح بندوں میں سے تھا اور مکمل زمینی آدمی تھا اللہ کی حکمت کو شیطان نے بھی سمجھ لیا کہ اللہ نے قابیل کو آدم کا جائز صلبی و روحانی وارث تسلیم نہیں کیا جس طرح زمینی امور میں مسلمان کا کافر اور کافر کا مسلمان وارث نہیں ہوتا متفق علیہ۔ اور اسی لئے اللہ نے آدم کو ایک جائز و صالح اولاد سے نوازا ہے شیطان نے دوبارہ دو رویہ سازش تیار کی 1۔ قلیل مدتی سازش اور 2۔ طویل مدتی سازش دونوں سازشوں میں فائدہ شیطان کو ہی ہونے والا تھا جس وقت شیطان نے سازش کے تاروپود بنے اس وقت اس دنیا میںصرف چار نفوس تھے آدم و حوا اور ہابیل و قابیل اور یہی چار نفوس بنی نوع آدم کے نمائندہ تھے قلیل مدتی سازش یہ تھی کہ شیطان ہابیل و قابیل کو ایک دوسرے کے خون بہانے پر آمادہ کردے اور اگر ہابیل نے قابیل کو قتل کردیا تو روئے ارض پر پہلا خون ہابیل یعنی نوع آدم کے ذریعے ہی بہہ جائے گا اور اس طرح آگے چل کر اس نوع کا انجام بھی نوع جن کی طرح تباہی ہوگا اور اگر قابیل نے ہابیل کو قتل کردیا تو آدم کی جائز اولاد کاخاتمہ ہوجائے اور طویل مدت کے بعد قابیل ہی منصب خلافت کا حقدار ٹھہرے گا جو کہ ابلیس کا جارح و آلہ کار ہے یہ تھی طویل مدتی سازش۔(یاد رہے کہ اس وقت تک تولد کی سنت عادیہ اس زمین پر جاری نہیں ہوئی تھی) اور ہابیل کی کے خون بہانے کے نتیجے میں شاید اللہ تعالیٰ دوبارہ مجھے انکی تباہی کاکام سونپے جس طرح جنوں کی تباہی اللہ نے ابلیس کے ہاتھوں کروائی تھی اور میری بات درست ٹھہرے اور اللہ کامؤقف غلط ثابت ہوجائے گا (نعوذباللہ)۔۔ اہل یہود اور محرف صحیفوں میں بیان کی گئی وجہ کہ کیوں قابیل نے ہابیل کو قتل کیا ایک کوشش ہے جو اصل بات کو چھپادیتی ہے جبکہ اللہ نے قرآن میں اس بات کو واضح کرکے بیان کیا ہے (المائدہ27،28،29) واضح رہے کہ یہ معاملہ فرد بہ فرد کا نہیں بلکہ نوع بہ نوع کا تھا جو ہابیل و قابیل کے مابین پیش آیا اور جس کی سازش ابلیس نے تیار کی تھی مگر اللہ نے ہابیل پر اپنا فیضان کیا اور انہوں نے آخری رمق کے باقی رہنے تک ہاتھ نہیں اٹھایا اور یہی کہا کہ اللہ اگر نیاز قبول کرتا ہے تو صرف پرہیز گاروں سے ، اور میں نہ اٹھاؤں گا ہاتھ تیرے قتل کرنے کو کیونکہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں اور تو اٹھائے گا ہاتھ مجھے قتل کرنے کو اور میں چاہتا ہوںکہ تو حاصل کرلے میرا اور اپنا گناہ اور دوزخیوں میں ہوجائے ۔۔۔خلاصہ آیات المائدہ۔۔۔ یہی بیان اس حدیث میں بھی ہوا ہے کہ جب بھی اس دنیا میں کوئی بےگناہ قتل ہوتا ہے تو اس کے قاتل کے گناہ کا ایک حصہ قابیل کے حصے میں درج کیا جاتا ہے چنانچہ حضرت ہابیل آخری دم تک خون ریزی سے بچتے رہے یہاں تک وہ شہید ہوگئے جس نے ابلیس کو شکست فاش دی اور دوسری طرف نوع آدم کے درجات بللند ہوئے جس نے انکو بحالی دلائی اور اللہ نے فضل خاص سے اس دنیا میں باضابطہ تولد کی سنت جاری فرمائی اور حضرت انس اور شیث علیہ السلام کے ساتھ باضابطہ اس کا اجراء فرمایا
اب آپ بائبل کی تعلیمات کا مطالعہ کریں تو وہاں ہر بیان شدہ واقعے کی ایسی تصویر سامنے آتی ہے جیسے یہ کائنات الل ٹپ ہے اور ہر کام خود بخود بغیر کسی وجہ کے انجام پارہا ہے مگر قرآن کا اعجاز ہے کہ اللہ نے ان سب واقعات کو دوبارہ ہماری ہدائت کیلئے کھول کر بیان کردیا کہ کہیں ہم بھی لاعلمی میں بھٹک نہ جائیں اللہ سے دعا ہے کہ ہمکو صابر و شاکر رکھے اور صراط مستقیم پہ ہدائت فرمائے۔ آمین۔۔
Other Parts of This Serial/Movie!
0 comments:
Post a Comment